چند اہم سبزیاں اور ان کی کاشت

چند اہم سبزیاں اور ان کی کاشت

-:گھیا ۔۔۔ حیاتین ب اور ج کا ذریعہ

      لوکی حیاتین ب اور ج کے حصول کا بڑا ذریعہ ہے۔ اسے آپ کئی طرح سے استعمال کر سکتے ہیں۔ ترکاری کے طور پر رائتہ بنانے میں اور کوفتہ بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس کی کاشت فروری اور مارچ میں کی جاتی ہے۔ لوکی کے پودوں کے درمیان ساٹھ سے نوے سینٹی میٹر کا فاصلہ ہونا چاہئے۔ انہیں مستقل پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب لوکی کی لمبائی چالیس سے پچاس سینٹی میٹر ہو جائے تو اسے بیل سے الگ کر کے فوراً پکا لیں۔

-:پیٹھا … فولاد سے بھر پور سبزی

                      پیٹھا حیاتین اور آئرن سے بھر پور سبزی ہے۔ اس کی طبی اہمیت بھی مسلمہ ہے۔ کسی بھی قسم کی زمین میں اس کی کاشت کی جا سکتی ہے۔ اس کے ہونے کا صحیح وقت فروری اور مارچ کا ہے۔ اس کے بیج سخت ہوتے ہیں۔ اس لیے ہونے سے قبل انہیں کم از کم دس گھنٹے تک پانی میں بھگوئے رکھیں۔ ایک سے دوسرے بیج کے درمیان میں سے پچیس سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ ہر تین دن کے بعد انہیں پانی دیں۔ جب یہ بڑھیں گے تو انہیں سہارے کی ضرورت پڑے گی۔

-:ٹماٹر ۔ خون پیدا کرتا ہے

            ڈبے میں پیک ٹماٹر کا گودا خاصی مقدار میں استعمال ہونے لگا ہے۔ آپ چاہیں تو اپنے گھر پر ٹماٹر بھی لگا سکتے ہیں۔ اسے سال میں دو بار لگایا جا سکتا ہے۔ پہلے پودوں کی تیاری کی جائے۔ اس کے بعد انہیں ساٹھ سینٹی میٹر کے فاصلے سے بویا جائے۔ ٹماٹر کے پودوں کو مرچ کے پودوں کے قریب کبھی نہیں ہونا چاہئے۔ ہر چھ یا سات دن کے بعد انہیں پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

-:کدو — وٹامن سی کا خزانہ

                   کدو وٹامن سی سے بھر پور ہوتے ہیں۔ نرسری میں انہیں مئی سے جون میں چھوٹے چھوٹے پودوں کی شکل میں لگایا جاتا ہے۔

کسی بھی سبزی کا پودا دوبارہ کاشت کرنے سے قبل اسے پانی دیتے رہیں۔ مٹی میں کھاد کی مقدار زیادہ ہو تو نتائج بہتر حاصل ہوتے ہیں۔ جس وقت پودے لگائے جائیں تو گھاس سے ڈھک دیں تاکہ ان کی نمی برقرار رہے۔ 

-:کرم کلہ ۔۔۔ وٹامن سی اور اے کا منبع

                 کرم کلہ (بند گو بھی) بھی وٹامن اے اور سی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس معاملے میں بھی پہلے پودوں کی تیاری کی جاتی ہے پھر انہیں دوبارہ کاشت کے لئے لگایا جاتا ہے۔ مٹی میں کھاد اچھی طرح ملا دیں۔ اس میں نہ صرف پروٹین ہوتا ہے بلکہ اس میں فاسفورس اور آئرن بھی ہوتا ہے۔ انہیں دس سے پندرہ دن کے وقفے سے پانی دیا کریں۔

-:گاجر ۔۔۔ وٹامن اے سے لبریز سبزی

              گاجر میں وٹامن اے کی بھر مار ہوتی ہے۔ زمین کو اس قدر گیلا رکھیں کہ جڑ بھی گیلی ہو جائے۔ ہر پودے کے درمیان چار سے پانچ سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ آٹھ سے دس دن کے وقفہ سے پانی دیں۔ بیج کو خاصی گہرائی میں ہوئیں۔

-:چقند ر — بہترین مصفاء خون

                          چقندر بھی گاجر کی طرح تیزی سے نشو نما پاتا ہے۔ اگر اسے دوسری سبزیوں کے درمیان بویا جائے تو تیزی سے اگ آتے ہیں۔ کسی بھی زمین میں اسے بویا جا سکتا ہے۔

-: شلجم … کیلشیم اور فولاد کا ذریعہ

              شلجم بھی گاجر اور چقندر کی طرح کی سبزی ہے۔ اس میں کیلشیم اور آئرن کے علاوہ وٹامن اے اور سی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ اس کے پتے سلاد میں استعمال ہوتے ہیں۔ انہیں سات سے آٹھ سینٹی میٹر کے فاصلے پر لگائیں۔ شلجم کی ترکاری بنانے کے علاوہ اس کا اچار بھی ڈالا جاتا ہے-

-:ہرے پتوں والی سبزیاں

                ہرے پتوں والی سبزیاں کیلشیم، آئرن اور وٹامن اے اور سی کے حصول کا بہترین اور قدرتی ذریعہ ہیں۔ سردیوں میں پالک، میتھی اور سرسوں لگائیں جب کہ گرمیوں میں چولائی اور کلفہ کی کاشت کریں۔

 ان کی نشوونما کےدوران زمین کو نم رکھیں اگر آپ کے پاس جگہ نہیں ہے تو آپ دل چھوٹا نہ کریں۔ سب سبزیاں نہ سہی چند ایک تو آپ گملوں میں لگا ہی سکتے ہیں۔ گملے اب مختلف سائز میں دستیاب ہوتے ہیں۔ آپ اپنی ضرورت کے مطابق انہیں استعمال میں لا سکتے ہیں۔

administrator

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *