آلو بنیادی طور پر براعظم امریکہ سے دریافت کیا گیا تھا-آلو زمین کے نیچے پائ جانے والی جڑ دار سبزی ہے۔ دو صدی قبل ہمارے ملک میں اس سبزی کا تعارف بھی نہ تھا۔ گول، بیضوی اور لمبوترے سائز میں آلو دستیاب ہوتے ہیں۔ یہ پہاڑی اور دیسی الگ الگ اقسام میں دستیاب ہیں۔ پہاڑی مقامات پر اس کی ایک ہی فصل مارچ تا اپریل کاشت ہوتی ہے۔ جب کہ میدانی علاقوں میں اس کی دو فصلیں کاشت ہوتی ہیں۔ پہلی فصل بہار کی اور دوسری خزاں کی فصل کہلاتی ہے۔ آلو کی فصل جنوری،فروری،ستمبراور اکتوبر میں تیار کی جاتی ہے۔
-:لاغری/ کمزور بدن کا علاج
-سبزیوں میں سب سے زیادہ وٹامن آلو میں پائے جاتے ہیں-اس کا مزاج خشک ہوتا ہے-آلو سے جسم کو طاقت ملتی ہے اور کمزور بدن کو موٹا کرتا ہے
-:جلی ہوئی جگہ کے لئے
اگر جسم کا کوئی حصہ جل جائے تو اس پر آلو کی لیپ کردیں تو درد میں افاقہ ہو جاتا ہے۔ اس مقام پر آبلہ نہیں پڑتا اور جلد آرام آجاتا ہے۔
-:گنٹھیا کا علاج
–آلو کو مندرجہ ذیل طریقے سے گنٹھیا اور جوڑوں کے درد والے مریض استعمال کریں تو بے حد فائدہ ہوتا ہے
آلو تندور میں ڈال کر خوب بھون لیں پھر اس کا چھلکا اتاریں۔ وہ مریض جن کے پیٹ میں یعنی جگر یا گردے میں پتھری ہو، وہ آلو کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اور پھر دن بھر چار یا پانچ سیر پانی پئیں۔ انشااللہ پتھری ریزہ ریزہ ہو کر نکل جائے گی۔
-:مقوی/کمزور معده
آلو ہضم ہو جانے پر بہترین سبزی ہے اور سب سے زیادہ فائدہ مند بھی مگریہ دیر سے ہضم ہوتا ہے۔ کمزور معدے والوں کو آلو کم سے کم استعمال کرنا چاہئے کیونکہ یہ بادی ہوتا ہے۔